مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری علی لاریجانی نے کہا ہے کہ حزب اللہ اس وقت کوئی کارروائی نہیں کررہی کیونکہ وہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کی خلاف ورزی نہیں کرنا چاہتی، حالانکہ اس کے پاس حالات کا رخ بدلنے کی مکمل صلاحیت موجود ہے۔
لاریجانی نے کہا کہ لبنانی مزاحمتی تحریک اب بھی عسکری طور پر طاقتور ہے تاہم جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے باوجود فی الحال خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے۔ اگر حزب اللہ اس وقت کوئی اقدام نہیں کررہی، تو اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ صہیونی حکومت کے ساتھ لبنان کی جنگ بندی کو توڑنا نہیں چاہتی، ورنہ اس کے پاس حالات کا رخ بدلنے کی طاقت موجود ہے۔
لاریجانی نے حزب اللہ کے سیکریٹری جنرل شیخ نعیم قاسم کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ شہید حسن نصراللہ کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ ان کی سوچ بھی وہی ہے۔ متحرک ذہن کے مالک اور حالات کا درست تجزیہ کرتے ہیں اور جغرافیائی تبدیلیوں کے لیے بروقت فیصلے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔
شام کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے لاریجانی نے کہا کہ بشار الاسد حکومت کے خاتمے کے بعد شام کی صورتحال جوں کی توں نہیں رہے گی۔ شام کے عوام مسلمان ہیں اور وہ موجودہ حالات کو برداشت نہیں کریں گے۔
انہوں نے اسلامی ممالک پر زور دیا کہ وہ خطے میں امریکہ کی سازشوں کو ناکام بنانے کے لیے اتحاد برقرار رکھیں۔
آپ کا تبصرہ